جہالت عذر نہیں ہے
شیخ عبداللہ بن عبدالرحمن ابابطین رحمہ اللہ

 


    شیخ عبداللہ بن عبدالرحمن ابابطین رحمہ اللہ کہتے ہیں : معلوم ہوا کہ جہالت عذر نہیں ہے ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خوارج کے بارے میں جو فرمان ہے (وہ سب کو معلوم ہے )باوجود یہ کہ وہ بہت بڑے عبادت گذار تھے ۔یہ بھی سب کو معلوم ہے کہ خوارج کو ان کی جہالت نے ایسے کاموں میں مبتلا کیا تھا تو کیا یہ جہالت ان کے لئے عذر بن گیا؟ہماری مذکورہ باتوں سے واضح ہوا کہ ہر مذہب سے تعلق رکھنے والے فقہاء اپنی کتابوں میں باب حکم المرتد کے نام سے باب باندھتے ہیں اور مرتد سے مراد وہ مسلمان ہوتا ہے جو اسلام سے پھر جاتا ہے ۔فقہاء اس باب میں کفر کی اقسام میں سے پہلے شرک کا تذکرہ کرتے ہیں کہتے ہیں
:جس نے اللہ کے ساتھ شرک کیا وہ کافر ہوگیا اس لیے کہ ان کے نزدیک شرک کفر کی بڑی اقسام میں سے ہے اس باب میں فقہاء یہ نہیں کہتے کہ ایسا کام کرنے والااگرجاہل ہوالبتہ شرک سے کم تر باتوں میں ایسا کہتے ہیں ۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے جب سوال ہوا کہ کون سا گناہ سب سے بڑا ہے اللہ کے نزدیک تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:یہ کہ تو اللہ کا شریک بنائے حالانکہ وہ تیرا خالق ہے ۔اگر جاہل لاعلم یا مقلد پرمرتد کا حکم نہ لگایا ہوتا تو فقہاء اس بات سے لاعلم نہ ہوتے۔ اللہ نے اہل جہنم کو جاہل کہا ہے۔یہ دلائل ومسائل ظاہری میں جہالت کےعذر نہ ہونے پر ہیں:

1- ( وَقَالُوا لَو کُنَّا نَسمَعُ اَو نَعقِلُ مَا کُنَّا فِی اَصحٰبِ السَّعِیر ) [الملک10]
"کہیں گے اگر ہم سنتے یا سمجھتے توہم بھڑکتی آگ میں (جانے)والوں میں سے نہ ہوتے۔


2- (وَلَقَد ذَرَانَا لِجَھَنَّمَ کَثِیرًا مِّنَ الجِنِّ وَالاِنس لَھُم قُلُوبٌ لَّا یَفقَہُونَ بِھَا وَ لَھُم اَعیُنٌ لَّا یُبصِرُونَ بِھَا وَلَھُم اٰذَانٌ لَّا یَسمَعُونَ بِھَا اُولٰئِکَ کَالاَنعَامِ بَل ھُم اَضَلُّ اُولٰئِکَ ھُمُ الغَافِلُونَ) [اعراف]
"ہم نےجہنم کے لیے پیدا کیے ہیں بہت سے جنوں اور انسانوں میں سے (ایسے کہ)ان کے دل ہیں مگر وہ ان سے کام نہیں لیتے آنکھیں ہیں مگر ان سے دیکھتے نہیں کان ہیں مگر ان سے سنتے نہیں یہ لوگ جانوروں کی طرح ہیں بلکہ ان سے بھی زیادہ گمراہ ہیں یہ لوگ غافل ہیں" ۔

 

 

 

 

 

 

 

 CONTACT Muwahideen

 

Muslim World Data
Processing Pakistan

eMail:muwahideen